: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
92 فیصد پانی پر مشتمل تربوز میں کئی طرح کے وٹامن، اینٹی آکسیڈنٹس اور امائنو ایسڈ موجود ہوتے ہیں 150 گرام تربوز کے ٹکڑوں میں 43 کیلوریز، صفر چکنائی، 2 ملی گرام سوڈیم، 9 گرام چینی، ایک گرام فائر، روزانہ ضروریات کے وٹامن اے کی 17 اور وٹامن سی 21 فیصد مقدار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ تھایامن، ربوفلیون، نیاسن، وٹامن بی 6، فولیٹ، پینٹوتھینک ایسڈ، میگنیشیئم، فاسفورس، پوٹاشیئم ، زنک، مینگنیز، کولائن، لائسوپین، بیٹین، اور دیگر اہم اجزا موجود ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق تربوز نہ صرف پیاس بجھاتا ہے، لو سے بچاتا ہے ، وزن کم کرنے کے علاوہ نظامِ ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور دل کے افعال کو مضبوط و منظم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی تربوز کے ایسے بے شمار فوائد ہیں جس سے ہم لا علم ہیں۔ کینسر کو روکتا ہے: تربوز میں ایک اہم جزو لائسوپین پایا جاتا ہے جو کئی طرح کے کینسر کو
روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جن میں مردوں میں پروسٹیٹ کینسر سرِ فہرست ہے۔ جب کہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ اجزا کی وسیع مقدار موجود ہوتی ہے جو خلیات میں کینسر بننے کو روکتی ہے۔ تربوز نظام ہاضمہ کے لیے بہتر: تربوز میں پانی اور فائبر (ریشوں) کی وسیع مقدار کی وجہ سے یہ قبض ختم کرتا ہے اور ہاضمے کے معمولات کو بحال رکھتا ہے۔ تربوز اور صحتِ قلب: تربوز میں اسٹرولائن جزو پایا جاتا ہے جو خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔ اس سے خون کی شریانوں میں چربی جمع نہیں ہوتی اور کئی مطالعوں میں یہ دل کے لیے مفید ثابت ہوا ہے۔ تربوز جلد کا دوست: تربوز میں وٹامن اے کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو بالوں اور جلد کے لیے ایک ضروری جزو ہے۔ اگر آپ ایک کپ تربوز کھاتے ہیں تو جلد کے بیرونی پٹھوں ( کولاجن) کی مرمت کی 21 فیصد ضرورت پوری ہوجاتی ہے۔ واضح رہے کہ جلد کے لئے کاسمیٹکس میں تربوز کے اجزا شامل کیے جاتے ہیں۔